میں ایک موکب میں داخل ہوا اور موکب والے سے پوچھا ،انکل اس موکب پر آپ لوگوں کا کتناخرچہ ہوتا ہے؟ اس نے کہا تقریبا ایک کڑور روپیہ پاکستانی۔
میں نے کہا : یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں ہے ۔آپ کے خیال میں اگر آپ اربعین پر یہ خرچ نہ کرے تو کتنا فرق پڑے گا ؟
کہا ،بہت بڑا فرق پڑے گا ۔
میں نے پوچھا کیسے ؟
کہا : اگلے سال مثلا میں اپنا موکب یہاں نہیں لگاؤں گا تو میں اس سعادت سے محروم رہ جاؤں گا ، صدیقہ طاہرہ ،شفیعئہ روز جزاء حضرت زہراء مرضیہ کے کے دفتر پر میرا نام خدام زائرین حسین علیہ السلام میں نہیں لکھا جائے گا ۔۔ آپ کو پتہ ہے یہ کتنا بڑا نقصان ہے ؟؟؟
وہ رونے لگا ۔
میں نے کہا ،معذرت چاہتا ہوں ۔میرا سوال ایک زاوئے سے تھا وہ یہ کہ اگر آپ اتنا خرچہ نہ کرے تو زائرین کی خدمت کے حوالے سے کتنا فرق پڑ سکتا ہے ؟
کہنے لگا ،کوئی فرق نہیں پڑے گا ،ایک ذرہ برابر بھی فرق نہیں پڑے گا۔
کیونکہ یہ رقم تو لنگر حسینی کے بحر بیکراں میں ایک قطرہ ہے ۔
قطرہ اگر سمندر میں گرتا ہے تو خود کو بیکراں کر لیتا ہے لیکن نہ گرے تو سمندر پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
میں حیران ہوا ۔
سوال کیا کیوں فرق نہیں پڑتا ؟ ایک کڑور روپیہ اتنی معمولی رقم نہیں ہے ۔
کہا ،آپ بیٹھ جائیں میں آپ کو سمجھا دیتا ہوں
اس سال آپ کے خیال میں زواروں کی تعداد کتنی ہو گی ؟
میں نے کہا کم از کم اڑھائی سے تین کروڑ ۔
کہنے لگا ۔فرض کریں صرف ایک کروڑ ہیں ۔
زوار کو جو پانی دیا جاتا ہے مینرل واٹر کی وہ چھوٹی گلاس کم ترین قیمت بھی حساب کرے تو دو روپیے میں ملے گی ۔
ایک زائر ایک دن میں اگر چھ گلاس پانی پئے تو اربعین کے کم از کم ایک ھفتے کے دوران ایک زائر42 گلاس پانی پئے گا ۔یوں 84 روپیہ تو ایک زائر پر صرف پانی کا خرچہ وہ بھی انتہائی حد تک کم قیمت کے حساب سے ۔
اب میرے ایک کڑور میں اگر زائرین کے پانی کا خرچہ دیکھا جائے تو 84 میں سے ایک روپیہ بنتا ہے ۔
کیونکہ ایک کڑوڑ زائر ہو تو میرا ایک کڑور روپیہ تقسیم کر دیا جائے تو ایک ایک روپیہ بنتا ہے ۔
اب اگر آپ پانی کے علاؤہ عراقی چائے کا خرچہ شامل کرلیں تو ایک کب چائے عام دنوں میں 25 روپئے کپ ہے ۔اگر ہم اس کی قیمت صرف دس روپیہ حساب کرے اور ایک زائر دن میں صرف تین کپ بھی پی لے تو ایک دن میں تیس روپئے اور سات دن میں 210 روپئے بنیں گے ۔
اب اگر میرے ایک کڑور سے چائے پلائی جائے تو ہر زائر کے 209 روپئے مزید چاہئے جس کے لئے 209 کڑور روپئے مزید درکار ہوں گے ۔
اور اگر ہم اس پر کھانے کا خرچہ بھی شامل کریں تو گوشت کے بغیر صرف چاول وسالن ہو تو ایک بندے کا کھانا کم از کم 200 روپئے کا نبتا ہے دو ٹائم کا کھانا 400 روپئے یوں سات دن کا کھانا 2800 روپئے ۔
باقی تمام چیزوں کی کم سے کم قیمت بھی حساب کرو تو یہ خرچہ کھربوں روپیہ ہے جبکہ میں صرف ایک کروڑ خرچ کرتا ہوں ۔
یہ جتنا ڈسپوزیبل سامان استعمال ہوتا ہے صرف اس کا خرچہ کڑوروں میں ہوگا ۔
میں نے پوچھا ،پھر یہ سب کچھ کون کرتا ہے ؟
اتنا بڑا انتظام کون کرتا ہے ؟
کہنے لگا : کیا کسی کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ اس عظیم اجتماع کا انتظام کرتا ہے ؟
میں نے کہا مجھے نہیں معلوم
کہا کوئی دعویٰ کر ہی نہیں سکتا ۔
اگر کسی کو یہ زعم ہے کہ وہ اس اجتماع کا انتظام کرتا ہے اور اس کے نہ کرنے سے کوئی فرق پڑ سکتا ہے تو میرا چیلنج ہے کہ وہ آئندہ سال انتظام نہ کر کے دیکھیں اگر کہیں معمولی سا بھی فرق نظر آیا تو میں ان کی غلامی کے لئے تیار ہوں ۔
میں نے کہا ، پھر کیا اتنا بڑا انتظام خود بخود ہو رہا ہے ؟
کہنے لگا ، عزاداری سید الشہداء کا کوئی وارث ہے یا نہیں ؟
میں نے کہا یقینا ہے ۔
امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ۔
میری طرف دیکھ کر کہنے لگا ۔پھر آپ کو اپنا سوال عجیب نہیں لگتا کہ اس اجتماع کا انتظام کون کرتا ہے ۔







